فرائض اور قیامت ہمارے اعمال

636
0
Share:

فرائض اور قیامت

نبی کریمﷺ کے پاس ایک اعرابی (دیہاتی شخص) آیا اور کہاکہ’آپﷺ مجھے ایسا عمل سکھائیں جسے کرکے میں جنت میں داخل ہوجاؤں۔ آپﷺ نے فرمایا: اللہ کی عبادت کر اور کسی چیز میں اس کیساتھ شرک نہ کر، فرض نماز قائم کر اور فرض زکوة ادا کر، رمضان کےروزے رکھ۔ اس نے کہا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ، میں نہ اس سے زیادہ کروں گا اور نہ کم کروں گا۔ پس جب وہ واپس چلا تو نبی اکرمﷺنے فرمایا: جو شخص کسی جنتی کو دیکھنا چاہتا ہے تو اس شخص کو دیکھ لے۔(البخاری:1397، مسلم: 14/5)

1۔ اس کراونا دور میں اعلان کیا جا رہا ہے کہ حج نہیں ہو گا اور عوام اسے قیامت کی نشانی قرار دے رہی ہے۔ حضورﷺ کے فرمان کے مطابق نماز، روزہ، زکوۃ، حج یہ سب فرض ہیں۔ اگر حج کا موقوف ہونا قیامت کی نشانی ہے تو ایک فرض نماز کا چھوڑ دینا بھی کیا قیامت کی نشانی نہیں ہے؟

2۔ شریعت نے سب (ماں، بیٹی، بیوی، بہن)کے جذبات و احساسات کو سمجھ کر قانون بنائے ہیں مگر بعض اوقات ہم ایک رشتے کی طرفداری کرتے ہوئے اپنا گھر اور ایمان بھی برباد کر لیتے ہیں۔ اگر ایک مردماں رکھتا ہے اور بیوی کو کمتر سمجھتا ہے تو اُس کا بچہ اپنی ماں کا حق کسطرح ادا کرے گا؟

3۔ حقوق العباد میں جھوٹ، غیبت، چغلی، بہتان، گالی، لعنت، لغو اور بیہودہ کلام سب ”حرام“ اعمال ہیں۔ اس میں سے چھوٹا حرام عمل کونسا ہے اور بڑا حرام کام کونسا ہے؟ ایمان کی نشانی بتائے کہ مسلمان کیا کرے کہ قیامت کی نشانی نہ بنے؟

4۔ شراب، نشہ، زنا، چوری، ڈاکہ، جوا، رشوت، جھوٹی گواہی، وراثت میں حق نہ دینا سب ”حرام“ ہیں۔ غور کریں کہ کیا یہ سارے حرام کام ہیں تو زنا کر لیں یا شراب پی لیں۔ بڑا حرام کونسا ہے یا چھوٹا حرام کونسا ہے۔ کس کی پکڑ زیادہ ہے اور کس پر پکڑ کم ہے؟

5۔ کسی نے کیا خوب کہا کہ برے کام کرنے پر اللہ کریم اتنی جلدی پکڑ نہیں کرتا، البتہ کسی کے منہ سے ”آہ“ نکل جاتی ہے تو اللہ کریم ایسی پکڑ کرتا ہے کہ بندہ بے ایمان ہی مر جاتا ہے۔ اسی طرح نیکی کے کام کر نے پر بھی بخشش نہیں کرتا مگر ایسا کوئی نیکی کا کام ہو جاتا ہے کہ کسی کے منہ سے ”واہ“ نکل جاتی ہے تو اللہ کریم بخشش کر دیتا ہے اور ایمان کی حالت میں موت عطا فرماتاہے۔

شعور: ایمان یہ کہتا ہے کہ ہرمسلمان کے لئے حقوق اللہ(نماز، روزہ، زکوۃ، حج) میں بڑا یا چھوٹا ”فرض“ کوئی نہیں ہے اور حقوق العباد بھی سارے پورے کرنے ہیں۔ البتہ بخشش تو کسی بھی عمل پر ہو سکتی ہے اور پکڑ بھی کسی بھی عمل پر ہو سکتی ہے۔اسلئے ”فرض“ چھوڑنے کا بہانہ نہیں بنانا بلکہ اگر کوئی نماز روزہ وغیرہ قضا ہو جائے تو اسے ادا کرنا ہے اور حقوق العباد سارے پورے کرنے ہیں۔

6۔ 1924سے پہلے ملک حجاز، خانہ کعبہ میں چار مصلے تھے جن پر حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی ”امام کعبہ“ اپنی اپنی عوام کوشاندار طریقے سے نماز کی امامت کرتے تھے۔ دونوں جماعتیں (دیوبندی اور بریلوی) 625سالہ اہلسنت علماء کرام (حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی) کے متفقہ ”عقائد اہلسنت“ پر ہیں۔ دیوبندی علماء کی چار عبارتوں پر کفر کا فتوی بھی ملک حجاز کے 36اہلسنت علماء کرام نے دیا اوروہ فتاوی واپس نہیں ہوئے۔ دونوں جماعتوں سمیت ساری دنیا کے اہلسنت علماء کرام کو بدعتی و مشرک سعودی عرب کے وہابی علماء نے کہاجس پر تحفظات ہیں۔

7۔ اہلحدیث جماعت کا150سال پہلے کوئی وجود نہیں تھا بلکہ سب تقلید شخصی کے قائل تھے۔ حضورﷺنے مختلف انداز سے نماز ادا کی، چاروں خلفاء کرام، چاروں ائمہ کرام، سارے محدثین نے ایک جیسے انداز میں نماز ادا نہیں کی۔ اہلحدیث جماعت کس کی تقلید میں ”تقلید“ کو بدعت و شرک کہتے ہیں، اگر بتا دیں گے تو خود بدعتی و مشرک اور نہیں بتائیں گے تو جھوٹے ہیں۔

8۔ رافضی قرآن کو اصل قرآن نہیں مانتے، اگر مانتے ہیں تو ان کی کتابوں میں جو مصحف فاطمہ یا اس قرآن کے منکر علماء ہیں ان علماء کے بارے میں کیا حکم ہو گا؟ تفضیلی رافضی رافضیوں کی سپورٹ کر رہے ہیں اور ان کو اہلسنت بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اسلئے حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کو باغی اور فاسق (نعوذ باللہ) اور چچا ابو طالب کا ایمان ثابت نہیں ہے مگر ان کو علیہ السلام کہہ رہے ہیں۔

Share:

Leave a reply