منگھڑت احادیث اور جہنم

566
0
Share:

منگھڑت احادیث اور جہنم

1۔ اس پیج کی پوسٹ ”منگھڑت احادیث“ 8,50,000 بندوں تک گئی، صرف 8,600نے ری ایکشن دیا اور 7,532بُندوں نے اس پوسٹ کو شئیر کیا۔اس پوسٹ کی سب سے زیادہ مخالفت جاہلوں کے ساتھ بے بنیاد شیعہ مذہب نے مخالفت کی۔ البتہ کئی ایک نے دیوبندی، بریلوی، اہلحدیث علماء کو ٹیگ کیا جنہوں نے کہا کہ یہ پوسٹ ٹھیک ہے اور یہ واقعات غلط ہیں مگر دیوبندی، بریلوی اور اہلتشیع ان روایات کو بیان بھی کرتے رہے ہیں اور ہمارے کورس کی کتابوں میں بھی شامل ہیں۔

2۔ تاریخ اسلام زیادہ تر اہلتشیع لکھنے والے ہیں جنہوں نے ایران میں حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے قاتل ابولولو کا مزار بنا رکھا ہے اور جن کا مکہ و مدینہ پر 100 سال قبضہ بھی رہا ہے۔ انہوں نے تاریخ مسخ کرنے کے ساتھ ساتھ اہلسنت کی تفاسیر، امام زہری کی ادرج کی عادت سے فائدہ اُٹھانا، ابو مخنف جیسے تاریخی جھوٹی روایات کرنے والے، تصوف کی کتابوں میں بھی غلط واقعات شامل کئے۔

3۔ حضور ﷺ نے فرمایا:جس نے جان بوجھ کر مجھ پر جھوٹ باندھا وہ اپنا ٹھکانہ آگ میں بنا لے”۔(صحیح بخاری) مندرجہ ذیل منگھڑت ہیں، البتہ بریلوی علماء کی تحقیق بھی ساتھ ان روایات پر دے رہے ہیں۔

1۔ معراج شریف کے حوالے سے مشہور ہے کہ سیدنا محمدﷺ جب شب معراج آسمان پر پہونچے تو نعلین شریف اتارنا چاہا آواز آئی آپ نعلین شریف پہن کر تشریف لائیں تاکہ آپ کے نعلین کی برکت سے عرش اعظم کو فضیلت حاصل ہو۔

تحقیق: اعلحضرت فرماتے ہیں کہ یہ من گھڑت اور بے اصل ہے۔ (حوالہ الملفوظ کامل و احکام شریعت حصہ دوم ص 9 فتاوی شارح بخاری اول ص306)

2۔ حضرت بلال رضی اللہ عنہ کی زبان میں لکنت تھی جسکی وجہ سے آپ شین کو سین پڑھتے تھے بعض یہودیوں نے طعنہ دیا کہ حضرت محمدﷺ نے مؤذن ایسا رکھا ہے جسے شین اور سین کی تمیز نہیں تو حضورﷺ نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو اذان دینے سے منع کردیا تو اس روز صبح نہیں ہورہی تھی پھر صحابی بارگاہ نبی کریمﷺ میں حاضر ہو کر دن نہ ہونے کی شکایت کی تو جبریل علیہ السلام حاضر ہوے اور فرمایا جب تک حضرت بلال رضی اللہ عنہ اذان نہیں دیں گے صبح نہیں ہو گی الخ

تحقیق: نائب حضور مفتی اعظم ہند حضرت علامہ مفتی شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ یہ واقعہ کسی بھی معتبر کتاب میں نہیں حضرت بلال رضی اللہ عنہ بہت فصیح تھے اور آپ کی آواز بہت پیاری تھی (فتاوی شارح بخاری)

3۔ مشہور ہے کہ ایک مرتبہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اپنے بیٹے یزید کو اپنے کاندھے پر بٹھائے جارہے تھے حضور اکرم ﷺ نے دیکھ کر فرمایا کہ جنتی باپ کے کاندھے پر جہنمی بیٹا ہے۔

تحقیق: یہ من گھڑت اور سفید جھوٹ ہے کیونکہ حضور ﷺ سن 11ھ میں وصال فرما گئے تھے اور یزید 25ھ میں پیدا ہوا یعنی آپﷺ کے وصال شریف کے 14یا 15سال بعد یزید پیدا ہوا پھر یہ کیونکر ہو سکتا ہے۔

4۔ حضرت اویس قرنی رضی اللہ عنہ نے جب یہ سنا کہ آپ ﷺ کا دانت شریف جنگ احد میں شہید ہوگیا تو آپ نے اپنے سارے دانت حضورﷺ کی محبت میں شہید کر ڈالے پھر آپ کے لیے اللہ تعالٰی نے کیلا پید کیا۔

تحقیق: یہ واقعہ سراسر من گھڑت اور وضع جہال ہے بعض تذکرہ کی کتابوں میں اگرچہ موجود ہے لیکن وہ بے دینوں کی ملاوٹ ہے فتاوی بریلی شریف میں ہے کہ ایسی روایت نظر سے نہ گزری اور نہ ہی ایسی روایت ہے (فتاوی بریلی شریف ص301)

تحقیق:حضور اکرمﷺکا کوئی دانت شریف مکمل شہید نہ ہوا تھا یعنی جڑسے نہ اکھڑا تھا۔شیخ محقق عبد الحق محدث دہلوی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ سرکارﷺ کہ دانت ٹوٹنے کا ہرگز یہ معنی نہیں کہ جڑ سے اکھڑ گیا ہوگا اور وہاں رخنہ پیدا ہوگیا ہوگا بلکہ ایک ٹکڑا شریف جدا ہوا تھا (اشعتہ اللمعات شرح مشکوۃ ج4ص515)

5۔ وہ کونسا افضل کام ہے جو اللہ کو بہت پسند ہے مگر حضورﷺ نے کبھی نہیں کیا؟ پھر جواب دیا جاتا ہے کہ وہ اذان ہے جو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے کبھی نہیں دی۔

تحقیق: آپﷺ نے دو بار سفر میں اذان دی ہے (درمختار و دیگر کتب)

6۔عموماً لوگ نماز کے بعد مصلے کا ایک کونہ موڑ دیتے ہیں اور یہ کہتے ہیں کہ کھلا رہنے پر شیطان نماز پڑھتا ہے اس لیے موڑ دینا چاہیے۔

تحقیق: صرف مصلے کا ایک کونہ موڑنا بے اصل ہے اور یہ خیال سرے سے غلط ہے کہ شیطان نماز پڑھتا ہے (بہار شریعت و فتاوی رضویہ و تفہیم المسائل)

7۔ 70 مردے ایک قبر

سوال:لوگوں میں یہ مشہور ہے کہ قیامت کے روز ایک قبرسے 70مردے اٹھیں گے ،اس کی دینی حیثیت کیاہے؟
جواب:یہ صرف لوگوں کی بنائی ہوئی باتیں ہیں ،اس بات کی کوئی شرعی حیثیت نہیں ہے، ۔۔۔۔ایک قبر سے تعیین کے ساتھ ستر مردے اٹھائے جانے کی روایت ثابت نہیں ہے۔ مفتی منیب الرحمٰنMAY 04, 2018(جنگ اخبار)

درسی کتب میں لکھے واقعات

8۔ الدنیا مزرعۃ الآخرۃ (دنیا آخرت کی کھیتی ہے) یہ قول بطور حدیث لوگوں کے ہاں مشہور ہے جبکہ اجل آئمہ نے اسے موضوع (گھڑا ہوا) قرار دیا ہے۔

9۔ حضورﷺ ایک گلی میں سے گذرا کرتے تھے توایک عورت روزانہ حضورﷺ پر کوڑا پھینکتی تھی، ایک دفعہ اُس نے کوڑا نہ پھینکا توحضورﷺ نے اُس کے گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا تو معلوم ہوا کہ وہ عورت بخار میں ہے، اُس کے گھر کا کام کیا اور وہ عورت ایمان لے آئی۔

ایک عورت گھر کا سارا سامان اُٹھا کر جا رہی تھی تو نبی کریمﷺ نے اُس کا سامان اُٹھا لیا اور پوچھا کہاں جا رہی ہو تو اُس عورت نے کہا کہ اس شہر میں ایک جادو گر آ گیا ہے اور وہ لوگوں کے ایمان بدل دیتا ہے ۔۔۔ تو اُس عورت نے نام پوچھا تو فرمایا وہی جادوگر ہوں جس کے خوف سے تو ہجرت کر رہی تھی، اس حُسن سلوک سے وہ عورت ایمان لے آئی۔

تحقیق:کمپوٹر نمبر 16,279/19 تاریخ 23/1/2019 جامعہ نعیمیہ کے فتوی کےساتھ ساتھ دیوبندی اور اہلحدیث علماء نے بھی اسے منگھڑت واقعات قرار دیا ہے۔ عوام اب بھی کہتی ہے مکہ میں وہ کھڑکی ہم نے خود دیکھی ہے جہاں سے بڑھیا کوڑا پھینکتی تھی۔ اب عوام کا کیا کریں جن کو کھڑکی دکھا کر پاگل کیا گیا ہے۔

10۔ ایک جھوٹی کہانی درسی کتابوں میں یہ بھی لکھی تھی کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے پاس ایک کیس پیش ہوا کہ اس بندے نےہمارےباپ کو قتل کر دیا ہے، اسلئے مطالبہ کیا گیا کہ ہمیں خون بہا چاہئے۔ اس قاتل نے کہا کہ میں اپنے گھر جا کر بتا کر آنا چاہتا ہوں، مجھے تین دن دئے جائیں، پوچھا تیرا گواہ کون ہو گا جو گواہی دے تو واپس آ جائے گا، اس نے حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ کی طرف اشارہ کیااور آپ نے ذمہ داری لے بھی لی۔ تین دن تک نہ آیا اور حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے کہا گیا کہ اس کے بدلے میں آپ کو قتل کر دیا جائے گا۔ پھر وہ نمودار ہوا اور اسطرح لکھا گیا۔۔ یہ بھی جھوٹ ہے۔

11۔ یہ بھی کوئی حدیث سرے سے نہیں ہے کہ ہر انسان کے تین باپ ہوتے ہیں، ایک اُستاد، دوسرا سُسر، تیسرا اُس کا حقیقی باپ، البتہ ہر بڑے کی عزت کرنی چاہئے۔

12۔ مسلم و بخاری لکھ کر بھی جھوٹ جھوٹ بولا جا رہا ہے جیسے ایک میسج آیاکہ ”آپﷺنے فرمایا: اگر جُھک جانے یعنی عاجزی اختیار کرنے سے تمہاری عزت گھٹ جائے تو قیامت کے دن مجھ سے لے لینا” (مسلم حدیث:784)

13۔ ابھی حال میں مستند دیوبندی علماء نے جناب طارق جمیل پر جھوٹی روایات اور خاص طور پر حضرت یوسف علیہ اسلام کا منہ کالا کرنے کا جھوٹا واقعہ سُنانے پر ان کو کافر کہا ہے اور توبہ کرنے کو کہا ہے۔

14۔ رمضان کے آخری جمعہ میں دو نفل پڑھنے کو ساری عمر کی نمازیں قضا ادا ہو گئیں ایسی بھی کوئی حدیث نہیں ہے۔

مزید منگھڑت

1۔ الصَّلٰوةُمِعْرَاجُ الْمُؤْمِنِ.‘‘بھی حدیث نہیں ہے مگر کیلنڈروں پر الحدیث لکھا ہوتا ہے۔

2۔ یہ بھی حدیث نہیں ہے۔” جہنم میں ایک عورت اپنے ساتھ چار لوگوں کو جہنم میں لے کر جائے گی: اپنے باپ کو، اپنے بھائی کو، اپنے شوہر کو اور اپنے بیٹے کو۔“ اسکو رضا ثاقب مصطفائی صاحب نے حدیث کہہ کر بیان نہیں کیا۔

3۔ یہ بھی حدیث نہیں ہے: كُنْتْ كَنْزاً مَخْفِياً فَأَحْبَبْتُ أَنْ أُعْرَفَ فَخَلَقْتُ الْخَلْقَ لِکَي أُعْرَفُ
الله ﷻ نے کہا کہ میں ایک چھپا ہوا خزانہ تھا، میں نے چاہا کہ میں جانا جاؤں تو میں نے خلقت کو خلق کیا تاکہ جانا جاؤں۔

4۔ یہ بھی حدیث نہیں ہے يَا عَبْدِي أَنْتَ تُرِيدُ وَأَنَا أُرِيدُ فَإِنْ سَلَّمْت لِي مَا أُرِيدُ أَرَحْت نَفْسَك وَقَضَيْت لَك مَا تُرِيدُ وَإِنْ نَازَعْتنِي فِيمَا أُرِيدُ أَتْعَبْت نَفْسَك وَلَا يَكُونُ إلَّا مَا أُرِيدُ

اے میرے بندے! ایک تیری چاہت ہے اور ایک میری چاہت ہے، اگر تو میری چاہت پر اپنی چاہت کو قربان کردے تو میں تیری چاہت میں تیری کفایت کروں گا اور ہوگا وہی جو میں چاہوں گا۔ اور اگر تو میری چاہت پر اپنی چاہت کو قربان نہ کرے‘ تو میں تم کو تیری چاہت میں تھکا دونگا اور ہوگا وہی جو میں چاہوں گا“۔

5۔ ایسی کوئی حدیث نہیں کہ حضرت بلال رضی اللہ عنہ کا جنت میں نکاح خوروں کی سردار عورت سے کروایا جائے گا۔

حل: اگر کوئی مسلمان سمجھتا ہے کہ یہ سب ہم نے جھوٹ بولا ہے تو ہم سے حوالہ نہ مانگے بلکہ احادیث، سیرت کی کتابوں وغیرہ یا اپنے اپنے علماء جن سے محبت کرتا ہے اُن سے پوچھے یا اس پوسٹ پرعلماء کوٹیگ کرے تاکہ ہماری اصلاح ہو ورنہ ہمیں برا بھلا کہنے کی ضرورت نہیں۔

عوام: کچھ عوام کہتی ہے کہ ہمیں جھوٹ کیوں سکھایا گیا اس کا ذمہ دار کون ہے۔ ہم پوچھتے ہیں اس پیج پر سچ بتایا گیا اب بھی اپنی نسلوں کو جس نے نہ سمجھایا ذمہ دار کون ہے؟ کچھ کہتے ہیں بہت دیر کر دی ہے یعنی ہم نے مرنے سے پہلے اپنے حصے کا کام کیا تو دیر کیسے ہوئی۔

فرقہ واریت: ان احادیث اور جھوٹے واقعات کی پھیلاؤ کی بڑی وجہ علماء ہیں کیونکہ عوام شخصیت پرست ہے جس سے محبت کرتی ہے اس کو سچا سمجھتی ہے۔ راہ زن کو راہ بر سمجھ بیٹھی ہے اسلئے جس نے غلطی کی ہے وہ توبہ نہیں کرتا اور عوام اس کے دفاع میں مر جاتی ہے۔

اتحاد امت: پاکستان میں عوام مذہبی انتشار دور کر سکتی ہے اگر بریلوی اور دیوبندی جماعتوں کو ”مافیا“ سے آزاد کروا لیں۔ دونوں جماعتیں 625سالہ ملک حجاز کے خانہ کعبہ میں چار مصلے والی حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی اہلسنت علماء کرام کے متفقہ عقائد پر ہے۔ اسلئے دیوبندی اور بریلوی علماء اپنی اپنی عوام کے ساتھ سب کو بتا دیں کہ وہ چار مصلے والے ہیں جن کو سعودی عرب کے وہابی علماء نے بدعتی و مشرک کہا۔ دونوں جماعتوں کا اصولی اختلاف چار کفریہ عبارتوں پر ہے۔دونوں جماعتیں بتا دیں کہ اذان سے پہلے درود، نماز کے بعد کلمہ، جمعہ کے بعد سلام، قل و چہلم نہ کرنے والے کو جو جاہل وہابی کہتا ہے وہ اہلسنت نہیں۔

اہلتشیع: اہلتشیع پر علمی کام اہلسنت بریلوی عالم جناب علامہ محمد علی صاحب، بلال گنج لاہور والوں نے عقیدہ جعفر، فقہ جعفر اور تحفہ جعفری کتابیں لکھ کر کیا ہےاور عملی طور پر دیوبندی نے کھلم کھلا ان کے عقائد کو عوام کے سامنے پیش کیا۔ اہلسنت کبھی اہلتشیع نہیں ہو سکتا کیونکہ اہلتشیع بے بنیاد مذہب ہے۔ اہلحدیث سارے ہیں البتہ اہلحدیث کی گمراہی تقلید کو بدعت و شرک کہنا ہے، اپنے مجتہد کا نام نہ بتانا ہے، اپنے مدارس کے فتوی کی اندھی دھند تقلید کرنا ہے۔ اسلئے اس تقیہ بازی سے توبہ کریں اور تقلید کو بدعت و شرک کہنا بند کریں۔قرآن و احادیث کے مزید حوالے یا بحث کمنٹ سیکشن میں کر سکتے ہیں۔

Share:

Leave a reply